وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، لیکن کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا
زندگی میں ہمیں بارہا مختلف چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کبھی ہم چھوٹے موٹے دکھوں سے نبردآزما ہوتے ہیں، اور کبھی ایسی زخموں سے گزرنا پڑتا ہے جو ہماری روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں۔ لوگ اکثر کہتے ہیں کہ وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، یعنی وقت گزرنے کے ساتھ ہر درد کا علاج ممکن ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا۔
Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، لیکن کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا—یہ جملہ ہمیں سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ آیا ہر قسم کا درد، صدمہ، یا نقصان واقعی وقت کے ساتھ کم ہوتا ہے یا نہیں۔ اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ چھوٹی موٹی ناچاقیوں، جھگڑوں، یا حادثات سے پیدا ہونے والے زخم وقت کے ساتھ بھر جاتے ہیں۔ جیسے جیسے وقت گزرتا ہے، ہماری یادیں ماند پڑتی ہیں، اور ہم نارمل زندگی کی طرف واپس لوٹنے لگتے ہیں۔ ہم اپنے معمولات میں مصروف ہو جاتے ہیں، اور پرانے زخم ایک دھندلی یاد بن کر رہ جاتے ہیں۔
لیکن کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا۔ جو ہماری زندگی کے انتہائی اہم لمحات سے جڑے ہوتے ہیں۔ مثلاً کسی عزیز کا بچھڑ جانا، دل کا ٹوٹ جانا، یا کوئی بڑا نقصان جو ہماری زندگی کو مکمل طور پر بدل دیتا ہے۔ ایسے زخموں کا درد وقت کے ساتھ کم ضرور ہو جاتا ہے، مگر یہ کبھی مکمل طور پر بھر نہیں پاتے۔ ان کی چبھن ہمیشہ دل میں رہتی ہے، اور ہم چاہے جتنا بھی آگے بڑھنے کی کوشش کریں، یہ ہمیں کبھی نہ کبھی یاد ضرور دلا دیتے ہیں کہ ہم نے کیا کھویا ہے۔
وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، لیکن کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا—یہ جملہ ان لوگوں کے لیے ایک تسلی بھی ہے جنہوں نے شدید صدموں کا سامنا کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے یا خوشی دوبارہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔ بلکہ، یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو ہمیشہ کے لیے آپ کے ساتھ رہتی ہیں۔ وقت آپ کو جینے کا طریقہ سکھا دیتا ہے، مگر کچھ یادیں اور درد ہمیشہ آپ کا حصہ رہتے ہیں۔
ہماری زندگی میں بعض اوقات ایسے لمحات آتے ہیں جہاں ہمیں لگتا ہے کہ ہم کبھی اس درد سے باہر نہیں نکل پائیں گے۔ جیسے کہ کسی بہت قریبی شخص کا اچانک بچھڑ جانا۔ ایسے صدمات آپ کو اندر سے کھوکھلا کر دیتے ہیں۔ لیکن وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، اور آہستہ آہستہ آپ اس دکھ کے ساتھ جینا سیکھ لیتے ہیں۔ مگر یہ بھی سچ ہے کہ کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا—یہ زخم ہمیشہ دل میں ایک خلا چھوڑ دیتے ہیں، جو کبھی مکمل نہیں ہو پاتا۔
زندگی میں ہم یہ بھی سیکھتے ہیں کہ درد اور زخم زندگی کا حصہ ہیں، اور وقت کے ساتھ ہمیں ان کے ساتھ سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ہر زخم کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ کچھ وہ ہوتے ہیں جو ہمیں مضبوط بناتے ہیں، جبکہ کچھ ایسے ہوتے ہیں جو ہمیں ہمیشہ کے لیے بدل دیتے ہیں۔ وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، لیکن کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا—یہ سچائی ہمیں زندگی کی حقیقتوں کو قبول کرنے کا درس دیتی ہے۔
آخر میں، یہ بات یاد رکھنی ضروری ہے کہ اگرچہ وقت بہت سے زخم بھر دیتا ہے، کچھ زخموں کے ساتھ ہمیں زندگی گزارنا سیکھنا پڑتا ہے۔ وقت ہر زخم کا مرہم ہوتا ہے، لیکن کچھ ایسے ہوتے ہیں جنہیں وقت بھی نہیں بھر سکتا—یہ وہ زخم ہیں جو ہمیں ہمیشہ کے لیے بدل دیتے ہیں، اور یہ تبدیلی ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن جاتی ہے۔
چائے ایک بہانہ ہے باتیں دل کی کرنامقصد ہوتا ہے۔
بارش کا وہ یہاں قطرہ ہم سہ خاص ہوتا ہے، جیسے دل پر یہ با د بت کی پہلی دستک
ویرانی میں وہ خاموش چیخیں ہوتی ہیں جو کوئی “سن” نہیں پاتا اور دل کے درد کو بیان نہیں کر سکتیں۔
خوشیوں کی تلاش میں ہم نے کتنی مسکراہٹیں چھپائیں ہیں۔”